Pages

جمعہ، 27 نومبر، 2015

قواعد اردو-11

اسم صفت کی اقسام
اسم صفت کی 5 اقسام ہیں؛
1۔ صفت ذاتی (صفت اصلی): وہ صفت جو کسی اسم کی ذاتی حالت میں ہمیشہ موجود ہو۔ مثلاً تیز دھوپ میں گرمی ہوتی ہے۔ موسم سرما میں سردی ہوتی ہے۔ آگ جلا دیتی ہے۔ برف ٹھنڈی ہوتی ہے ۔ وغیرہ
2۔ صفت نسبتی: وہ صفت جس سے کسی کا تعلق یا لگاؤ ظاہر ہو۔ جیسے حفیظ جالندھری۔ پاکستانی کھلاڑی۔ ملتانی حلوہ۔ احمد فاروقی۔ سندھی اجرک۔ ان تراکیب میں جالندھری، پاکستانی، ملتانی، فاروقی، سندھی صفت نسبتی ہیں،  ان میں پائی جانے والی "ی" کو یائے نسبتی کہتے ہیں۔
3۔ صفت عددی: وہ صفت جو کسی اسم  کی  تعداد،ترتیب یا درجے کو ظاہر کرے ۔ جیسے۔ پہلا۔ دو۔ چار۔دوسرا۔پہلی۔ اول۔ اولین۔ چوتھائی وغیرہ
4۔ صفت  مقداری: وہ صفت جو کسی اسم کی مقدار(پیمائش/ترتیب)  کو ظاہر کرے۔ مثلاًتھوڑا۔ بہت۔ کتنا۔ تولہ بھر۔ کافی ۔ خاصہ۔ بے شمار وغیرہ
5۔صفت ضمیری: ایسے الفاظ جو صفت اور ضمیر دونوں معنوں میں استعمال ہوں، صفت ضمیری کہلاتے ہیں۔ مثلاً چند۔ فلاں۔ کونسا۔ سب۔ بعض۔ ہر۔ کیسا۔ یہ۔ جیسا وغیرہ
درجات صفت(صفت ذاتی کے درجے)
        صفت ذاتی کے 3 درجات ہیں؛
1۔ تفضیل نفسی(صفت نفسی) :کسی اسم کی ذاتی صفت (جس کا کسی اور سے مقابلہ یا موازنہ نہ کیا جائے) ہے۔ جیسے ماجد نیک لڑکا ہے۔ علی شرارتی ہے۔ گائے خوبصورت ہے۔ درخت اونچا ہے۔ وغیرہ
2۔ تفضیل بعض (صفت بعض): جب کسی صفت کا دو یا دو سے زیادہ میں مقابلہ یا موازنہ کیا جائے۔ مثلاً علی ماجد سے زیادہ ذہین ہے۔ ثانیہ سلمیٰ سے زیادہ سست ہے۔ ناریل کا درخت کھجور سے اونچا ہوتا ہے۔ وغیرہ
3۔ تفضیل کل(صفت کل): جبکسی ایک صفت کا (اُسی جنس کے) سب سے مقابلہ یا موازنہ کیا جائے۔ مثلاً نشانِ حیدر سب سے بڑا فوجی اعزاز ہے۔ علامہ اقبال سب سے بڑے شاعر ہیں ۔ وہ دنیا کا سب سے لمبا آدمی ہے۔وغیرہ

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

محترم ! اپنی رائے ضرور دیجئیے۔