Pages

اتوار، 2 دسمبر، 2018

قواعد اردو-20

اردو صَوتیے
دنیا کی ہر زبان کی ابتدا  مخصوص آوازوں کی ادائیگی  سے ہوتی ہے۔ ہر زبان کے مخصوص صوتی زیر و بم ہوتے ہیں۔ حلق، زبان ، دانتوں اور ہونٹوں کے استعمال سے خاص آوازیں پیدا ہوتی ہیں جو حرف کہلاتی ہیں ۔ ان حروف سے الفاظ اور پھر ان الفاظ سے جملے تشکیل پاتے ہیں۔ ۔کوئی بھی زبان رسم الخط  کی محتاج نہیں ہوتی۔ ہر زبان تحریر کے بنا  زندہ رہ سکتی ہے۔ ہر زبان  کا اپنا  خاص  صوتی نظام ہوتا ہے۔  اس صوتی نظام کی بنیاد پر ہی زبانیں بولی اور سیکھی جاتی ہیں۔ کسی بھی زبان کو سمجھنے ، بولنے اور اس کے حسن سے لطف اندوز ہونے کے لیے  ان بنیادی آوازوں کا جاننا اشد ضروری ہے۔
اردو کا بھی ایک اپنا صوتی نظام ہے۔ اردو میں صوتیوں کی دو قسمیں ہیں؛
1۔ مصوتہ(حرف علت     ۔
Vowel)                      2۔ مصمتہ (حرف صحیح۔ Consonant)

1۔ مصوتہ(حرف علت     ۔ Vowel)
اگر کوئی آواز منہ کی اندرونی شکل میں تغیر و تبدل اور زبان کو مختلف  حالتوں میں استعمال کر کے اس طرح ادا کی جائے کہ آواز  منہ میں رکے بغیر باہر آئے  تو اس کلامی آواز کو "مصوتہ" کہتے ہیں۔ اردو میں صرف 3 حرفِ علّت پائے جاتے ہیں؛ "ا" الف، "و" واؤ اور "ی" ی۔
(-َ)               جیسے  اَب، کَب، سَب میں          الف کی بنیادی آواز
(
۔۔َ۔)                 جیسے آم، کام، خام، رات میں      دو الف کے برابر آواز
3۔(-ِ)                   جیسے اِس، دِل، جِن میں             ی کی بنیادی آواز
(۔ُ۔)               جیسے اُس، سُکھ، گُل میں             و کی بنیادی آواز
(-ِ)ی  :             جیسے کھیر، کیل، تیر۔          ان الفاظ میں "ی" تحریری علامت ہے جسے اصطلاح میں یائے معروف کہتے ہیں۔
(-ُ) و:               جیسے اُون، دور، خوب۔         ان الفاظ میں واؤ تحریری علامت ہے اصلاح میں اسے واؤ معروف کہتے ہیں۔
(-ِ)  ے:            جیسے  ایک، سیب، ریگ۔     ان الفاظ میں یے تحری علامت ہے اسے اصطلاح میں یائے مجہول کہتے ہیں۔
(-ُ) و  :             جیسے  دو، خول، بول ۔          ان الفاظ میں واؤ تحریری علامت ہے جسے اصطلاح میں  واؤ مجہول کہتے ہیں۔
(اَ) اَے :         جیسےکیسا، جیسا، پیسہ۔              ان الفاظ میں یے تحریری علامت ہے اصطلاح میں اسے یائے لین کہتے ہیں۔
10۔ (وَ) اَو      :     جیسے کَون، نو، سَو ۔             ان الفاظ میں واؤ تحریری علامت ہے ، اصطلاح میں اس واؤ کو واؤ لین کہتے ہیں۔
11۔ (آں):          جیسے سانس، بانس،کھانس، سانپ ۔ الف مدآ کے ساتھ نون غنّہ کی آواز ۔

2۔ مصمتہ (حرف صحیح۔ Consonant)
وہ کلامی آواز جو دہنی گزر گاہ میں کسی مقام پر مکمل یا جزوی طور پر رک کر یا رگڑ کھا  تی یا رُخ بدل کر نکلے  تو اسے "مصمتہ" کہا جاتا ہے۔ جیسے    ب، پ، ت، ٹ، ث، ج، چ، ح، خ، د، ڈ ،ذ، ر، ڑ ،ز، ژ، س ،ش، ص، ض، ط، ظ، ، غ، ف، ق ،ک ،گ، ل ،م ،ن ، ہ

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

محترم ! اپنی رائے ضرور دیجئیے۔