Pages

منگل، 24 دسمبر، 2019

قواعد اردو-21


لفظ کے معنی
اردو زبان میں  ہر با معنی لفظ کلمہ کہلاتا ہے۔ ہرکلمےکاایک مخصوص مطلب ہوتا ہے۔ اردو زبان میں جملے کے اندر کسی  کلمے کے مختلف معنی/مطلب ہو سکتے ہیں ۔  تحریر کے سیاق و سباق کے مطابق کوئی لفظ اپنی اصل سے مختلف معنی دیتا ہے ، یہ معنی عموماً 3 طرح کے ہوتے ہیں؛
 1۔لغوی معنی        2۔ اصطلاحی معنی                 مجازی معنی
1۔ لغوی معنی: یہ کسی لفظ کا حقیقی یا اصلی مطلب ہوتا ہے ۔   جیسے  گلاب بمعنی ایک پھول،  گھوڑا  بمعنی ایک جانور، قلم بمعنی لکھنے کا آلہ۔

2۔ اصطلاحی معنی: کسی لفظ کا ایسا استعمال جس میں اس کے اصل/لغوی معنی کی جگہ کوئی اور مخصوص  معنی عام ہو جائیں۔ جیسے "غزل" کا لفظی مطلب عورت سے بات ہے مگر عام مفہوم میں شاعری کی ایک صنف لی  جاتی ہے۔ اسی طرح  دست و گریباں کے لفظی معنی کی  جگہ  اصطلاحی معنی  جھگڑا / دشمنی مشہور و معروف ہیں۔

3۔ مجازی معنی:
کسی لفظ کے ایسے معنی جن کا اصل/حقیقی مطلب سے بہت دور کا تعلق ہو۔ جیسے   ماں بچے سے کہتی ہے تم میرے چاند ہو۔ اس جملے میں "چاند" کا  لفظ اپنے لغوی یا حقیقی معنی کے بجائے مجازی معنوں میں "پیارا/محبوب/بیٹا"    استعمال ہوا ہے۔  اسی  طرح  لفظ "نرگس" ایک پھول کو کہتے ہیں لیکن مجازاً اس سے آنکھ مراد ہوتی ہے۔

1 تبصرہ:

محترم ! اپنی رائے ضرور دیجئیے۔