اسم ذات کی اقسام
اسم ذات کی 5 اقسام یہ ہیں؛
1۔ اسم تصغیر یا اسم مصغر: وہ اسم ذات جو کسی اسم کی چھوٹائی یا چھوٹا پن ظاہر کرے۔ مثلاً صندوق سے صندوقچی۔ بچہ سے بچونگڑا۔ پہاڑ سے پہاڑی۔ باغ سے باغیچہ۔ پگڑ سے پگڑی ۔ وغیرہ
2۔ اسم تکبیر یا اسم مکبّر: وہ اسم ذات جو کسی اسم کی بڑائی یا بڑا پن ظاہر کرے۔ مثلاً شاہراہ۔ گٹھڑ۔ مہاراجہ۔ گھڑیال۔ بتنگڑ وغیرہ۔
3۔اسم آلہ: وہ اسم ذات جس میں اوزار یا ہتھیار کے معنی پائے جائیں۔ مثلاً چھری۔تلوار۔ آری۔قلم۔تیر۔مقراض ۔وغیرہ
4۔ اسم جمع: وہ اسم جو ایک جنس/قسم کی بہت سی چیزوں کے مجموعے کے لیے بولا جائے۔ اگرچہ لفظ واحد ہو۔ مثلاً لشکر۔ فوج۔ ریوڑ۔ ہجوم۔ ٹیم۔ ٹڈی دَل۔جماعت۔ وغیرہ
5۔ اسم ظرف: وہ اسم جس میں وقت یا جگہ کے معنی پائے جائیں۔ جیسے باغ۔ مکان۔ اسکول۔ شام۔ دوپہر۔ رات۔ وغیرہ
1۔ اسم تصغیر یا اسم مصغر: وہ اسم ذات جو کسی اسم کی چھوٹائی یا چھوٹا پن ظاہر کرے۔ مثلاً صندوق سے صندوقچی۔ بچہ سے بچونگڑا۔ پہاڑ سے پہاڑی۔ باغ سے باغیچہ۔ پگڑ سے پگڑی ۔ وغیرہ
2۔ اسم تکبیر یا اسم مکبّر: وہ اسم ذات جو کسی اسم کی بڑائی یا بڑا پن ظاہر کرے۔ مثلاً شاہراہ۔ گٹھڑ۔ مہاراجہ۔ گھڑیال۔ بتنگڑ وغیرہ۔
3۔اسم آلہ: وہ اسم ذات جس میں اوزار یا ہتھیار کے معنی پائے جائیں۔ مثلاً چھری۔تلوار۔ آری۔قلم۔تیر۔مقراض ۔وغیرہ
4۔ اسم جمع: وہ اسم جو ایک جنس/قسم کی بہت سی چیزوں کے مجموعے کے لیے بولا جائے۔ اگرچہ لفظ واحد ہو۔ مثلاً لشکر۔ فوج۔ ریوڑ۔ ہجوم۔ ٹیم۔ ٹڈی دَل۔جماعت۔ وغیرہ
5۔ اسم ظرف: وہ اسم جس میں وقت یا جگہ کے معنی پائے جائیں۔ جیسے باغ۔ مکان۔ اسکول۔ شام۔ دوپہر۔ رات۔ وغیرہ
اسم ظرف کی اقسام:
اسم ظرف کی دو اقسام ہیں؛
1۔ظرف زماں: جس اسم ظرف میں وقت یا زمانہ کے معنی موجود ہوں ۔ مثلاً صبح۔ شام۔ کل۔ پرسوں۔ آج ۔ مہینہ۔ ہفتہ۔ صدی ۔ وغیرہ
2۔ظرف مکاں: جس اسم ظرف میں جگہ یا مقام کے معنی پائے جائیں۔ مثلاً اسکول۔ باغ۔ میدان۔ وغیرہ
اسم موصوف: جس اسم کی صفت بیان کی جائے وہ اسم موصوف کہلاتا ہے۔ جیسے نیک آدمی۔ شرارتی بچہ۔ کالا بکرا۔ بڑی نہر۔ یہاں نیک۔ شرارتی، کالا اور بڑی اسم صفت اور آدمی، بچہ، بکرا اور نہر اسم موصوف ہیں۔
1۔ظرف زماں: جس اسم ظرف میں وقت یا زمانہ کے معنی موجود ہوں ۔ مثلاً صبح۔ شام۔ کل۔ پرسوں۔ آج ۔ مہینہ۔ ہفتہ۔ صدی ۔ وغیرہ
2۔ظرف مکاں: جس اسم ظرف میں جگہ یا مقام کے معنی پائے جائیں۔ مثلاً اسکول۔ باغ۔ میدان۔ وغیرہ
اسم موصوف: جس اسم کی صفت بیان کی جائے وہ اسم موصوف کہلاتا ہے۔ جیسے نیک آدمی۔ شرارتی بچہ۔ کالا بکرا۔ بڑی نہر۔ یہاں نیک۔ شرارتی، کالا اور بڑی اسم صفت اور آدمی، بچہ، بکرا اور نہر اسم موصوف ہیں۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔محترم ! اپنی رائے ضرور دیجئیے۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔