اسم نکرہ کی اقسام
اسم
نکرہ کی اقسام درج ذیل ہیں؛
1۔ اسم ذات: وہ اسم ہے جس سے کسی چیز کی حقیقت دوسری چیزوں سے الگ سمجھی اور پہچانی جائے۔ جیسے آگ۔ پانی۔ خاک۔ کبوتر۔ انسان۔ مسجد۔ مندر وغیرہ
2۔ اسم صوت: وہ اسم جس میں کسی جاندار یا بے جان کی آواز کے معنی پائے جائیں۔ مثلاً ٹُک ٹُک۔ میاؤں میاؤں۔ چھم چھم۔ چوں چوں وغیرہ
3۔ اسم صفت: جو اسم کسی چیز ، شخص یا جگہ کی صفت(اچھی یا بری) ظاہر کرے۔ جیسے نیک۔ سیاہ۔ کڑوا۔ اچھا وغیرہ
4۔ اسم استفہام: وہ
اسم جو پوچھنے یا سوال کرنے کے موقع پر استعمال ہو۔ مثلاً کیا۔ کہاں۔ کون۔ کیسا۔
کتنا۔ کب وغیرہ 1۔ اسم ذات: وہ اسم ہے جس سے کسی چیز کی حقیقت دوسری چیزوں سے الگ سمجھی اور پہچانی جائے۔ جیسے آگ۔ پانی۔ خاک۔ کبوتر۔ انسان۔ مسجد۔ مندر وغیرہ
2۔ اسم صوت: وہ اسم جس میں کسی جاندار یا بے جان کی آواز کے معنی پائے جائیں۔ مثلاً ٹُک ٹُک۔ میاؤں میاؤں۔ چھم چھم۔ چوں چوں وغیرہ
3۔ اسم صفت: جو اسم کسی چیز ، شخص یا جگہ کی صفت(اچھی یا بری) ظاہر کرے۔ جیسے نیک۔ سیاہ۔ کڑوا۔ اچھا وغیرہ
5۔ اسم معاوضہ: وہ اسم جو کسی اجرت یا معاوضہ کو ظاہر کرے۔ مثلاً دھلوائی۔ سلوائی۔ پکوائی۔ رنگوائی وغیرہ
6۔اسم فاعل: وہ اسم جو مصدر سے بنے اور کسی کام کرنے والے کو ظاہر کرے۔ مثلاً لکھنا سے لکھاری۔ کھانا سے کھانے والا وغیرہ
7۔ اسم مفعول: وہ اسم جو اس شخص یا چیز کو ظاہر کرے جس پر کام کیا گیا ہو۔مثلاً پڑھا ہوا۔ لکھا ہوا۔ سنا ہوا وغیرہ
8۔ اسم حالیہ : وہ اسم جو فاعل یا مفعول کی حالت کو ظاہر کرے۔ مثلاً دوڑتا ہوا۔ چلتا ہوا۔ سویا ہوا۔ وغیرہ
9۔ اسم حاصل مصدر: وہ اسم جو مصدر سے بنایا جائے۔ مثلاً گرجنا سے گرج۔ برسنا سے برسات۔ پڑھنا سے پڑھائی وغیرہ
10۔اسم کیفیت: وہ اسم ہے جو کسی چیز کا اثر اور نتیجہ ہو لیکن مصدر سے حاصل نہ ہو۔ جیسے احمق سے احمقانہ۔ انسانیت۔ شوخی۔ دوستی۔ سفیدی۔ کڑواہٹ۔ بندگی۔ وغیرہ
اسم حاصل مصدر اور اسم کیفیت میں فرق
اسم حاصل مصدر ، مصدر سے بنتا ہے جبکہ اسم کیفیت مصدر سے حاصل نہیں ہوتا۔
بہت معلوماتی تھریر ہے اس بلاگ کی۔۔۔ مجھے بھت فائدہ ملا ہے۔ شکریہ
اسلام خان
نسسبندجدجدببدجدھفبجفجف