پیر، 30 نومبر، 2015

قواعد اردو-15

6 comments
فعل کی اقسام(بلحاظ معنی)
معنی کے لحاظ سے فعل کی  قسمیں درج ذیل ہیں؛
1۔ فعل لازم:وہ فعل جس کا اثر فقط فاعل تک محدود ہو یا جو صرف فاعل سے پورا مطلب واضح کر دے۔ مثلاً علی آیا۔ میں گیا۔ سلمٰی مسکراتی ہے۔ وغیرہ۔
2۔فعل متعدی: وہ فعل جو فاعل کے ساتھ مفعول کا بھی محتاج ہو۔ بنا مفعول مطلب پورا سمجھ نہ آتا ہو۔ مثلاً علی انار کھاتا ہے۔ اس نے چائے پی۔ وہ اخبار پڑھیں گے۔ ہم میچ دیکھنے گئے۔ 
3۔فعل ناقص:وہ فعل جس میں کسی فعل کا صرف ”ہونا“ پایا جاتا ہے۔  یہ فعل فاعل کےبجائے مبتدا اور خبر پر مشتمل ہوتا ہے۔ مثلاً خالد چور ہے۔ میں بیمار ہوں۔ وہ خوبصورت تھی۔
4۔فعل معروف: جس فعل کا فاعل (کام کرنے والا) معلوم ہو اسے فعل معروف کہتے ہیں۔ مثلاً میں آیا۔ سلمٰی روئی۔ وہ میچ کھیلیں گے۔ وغیرہ
5۔ فعل مجہول: جس فعل کا فاعل(کام کرنے والا)  معلوم(مذکور)  نہ ہو اگرچہ مطلب سمجھ آ جائے۔ مثلاً آٹا پس گیا ہے۔ بارش ہوئی۔ کھڑکی کھولی گئی۔ وغیرہ
فعل کی اقسام(بلحاظ  زمانہ)
زمانے کے لحاظ سے اسم فعل کی 3 اقسام ہیں؛
1۔ فعل ماضی:وہ فعل جس میں کسی کام کا کرنا ، ہونا یا سہنا  گزرے زمانے میں پایا جائے۔ مثلاً     عمار نے چائے پی۔ کل بارش ہوئی تھی وغیرہ
2۔ فعل حال:وہ فعل جس میں کسی کام کا کرنا ، ہونا یا سہنا موجودہ زمانے میں پایا جائے۔مثلاً  وہ اسکول جاتا ہے۔ ہم میچ کھیل رہے ہیں۔ وغیرہ
3۔ فعل مستقبل:وہ فعل جس میں کسی کام کا کرنا ، ہونا سہنا آنے والے زمانے میں پایا جائے۔ مثلاً میں لاہور جاؤں گا۔ وہ بازار جائیں گے۔ وغیرہ
4۔ فعل مضارع: وہ فعل جس میں کسی کام کا کرنا ، ہونا یا سہنا  حال اور مستقبل دونوں میں پایا جائے۔ مثلاً      عمار چائے پیے۔ وہ ہنسے۔ وہ لائے.
فعل ماضی کی اقسام
فعل ماضی کی مندرجہ ذیل اقسام ہیں؛
1۔ ماضی مطلق: وہ فعل جس میں کسی کام کا کرنا ، ہونا یا سہنا  مطلق گزرے زمانے میں پایا جائے۔ مثلاً     عمار نے چائے پی۔ وہ رویا۔ وہ ہنسے۔
2۔ماضی قریب: وہ فعل جس میں کسی کام کا کرنا ، ہونا یا سہنا  قریب کے گزرے زمانے میں پایا جائے۔ مثلاً  اُس نے چائے پی ہے۔ وہ ہنسا ہے۔
3۔ماضی بعید: وہ فعل جس میں کسی کام کا کرنا ، ہونا یا سہنا   دور کے گزرے زمانے میں پایا جائے۔ مثلاً     عمار نے چائے پی تھی۔ وہ ہنسا تھا۔
4۔ ماضی استمراری: وہ فعل جس میں کسی کام کا کرنا ، ہونا یا سہنا  گزرے زمانے میں جاری حالت میں (بار بار ہونا)  پایا جائے۔ مثلاً      عمار  چائے پیتا تھا۔ وہ ہنستا تھا۔ بارش ہو رہی تھی۔
5۔ ماضی شکیّہ:وہ فعل جس میں کسی کام کا کرنا ، ہونا یا سہنا  گزرے زمانے میں شک میں پایا جائے۔ مثلاً     عمار نے چائے پی ہو گی۔ وہ ہنسا ہو گا۔
6۔ماضی تمنّائی: وہ فعل جس میں کسی کام کے کرنے ، ہونے یا سہنے کی تمنا  گزرے زمانے میں پائی جائے۔ مثلاً     عمار چائے پیتا۔وہ ہنستا۔
فعل کی حالتیں
فعل کی درج ذیل حالتیں ہیں؛
1۔فعل مثبت:وہ فعل جس میں کسی کام کا کرنا، ہونا یا سہنا ثابت ہو۔ مثلاً  لایا ہے۔ سوئے گا۔ جاتا ہے۔
2۔ فعل منفی: وہ فعل جس میں کسی کام کا نہ کرنا،نہ  ہونا یا نہ سہنا ثابت ہو۔ مثلاً نہیں لایا ہے۔ نہیں سوئے گا۔  نہیں جاتا  ہے۔
3۔ فعل امر:وہ فعل جس میں کسی کام کے کرنے یا ہونے کا حکم پایا جائے۔ مثلاً  سبق پڑھ۔ کتاب کھول۔ اُٹھ جا۔ پانی پی۔
4۔ فعل نہی:وہ فعل جس میں کسی کام کے کرنے یا ہونے سے روکا جائے۔ مثلاً  سبق مت پڑھ۔ کتاب نہ کھول۔ مت اٹھ۔ پانی نہ پی۔
فعل منفی اور فعل نہی میں فرق
فعل منفی سے کسی کام کا نہ کرنا یا نہ ہونا ظاہر ہوتا ہے جبکہ فعل نہی میں کام کرنے یا ہونے سے منع کیا جاتا ہے۔

6 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

محترم ! اپنی رائے ضرور دیجئیے۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔

بلاگ

موضوعات

اردو (29) urdu (25) قواعد (23) urdu grammar (21) grammar (13) صرف (13) صرف و نحو (9) اسم (8) فاعل (5) مفعول (5) حرف (4) فعل (4) کلام (4) گرامر (4) استفہام (3) اصطلاحاتِ زبان (3) لازم (3) مرکب (3) اسم ذات (2) اسم ذات، اجزائے کلام (2) اسم صفت (2) اسم ضمیر (2) اشارہ (2) تانیث (2) تخلص (2) تذکیر (2) تلفظ (2) تمیز (2) جمع (2) جملہ (2) حرف صحیح (2) حرف علت (2) حرکت (2) ذاتی (2) صفت (2) صوت (2) عددی (2) عطف (2) علامات (2) علامت (2) علم (2) غیر معین (2) فعل ناقص (2) مؤنث (2) متعدی (2) مجہول (2) مذکر (2) معروف (2) معین (2) مفعولی (2) موصول (2) نحو (2) نکرہ (2) کلمہ (2) کیفیت (2) Consonant (1) Vowel (1) آراء (1) آغا شورش کاشمیری (1) آلہ (1) آواز (1) اجزاء (1) ادغام (1) استخباری (1) استغراقی (1) استفہامیہ (1) اسم جامد (1) اسم عدد (1) اسم مشتق (1) اسم مصدر (1) اسم مفعول (1) اسمیہ (1) اشباع (1) اصطلاحی (1) اضافی (1) اعداد (1) اعراب (1) اقتباس (1) اقراری (1) الخ (1) الفاظ (1) امالہ (1) امدادی (1) امر (1) انشائیہ (1) انکاری (1) ایجاب (1) بیان (1) بیش (1) تاسف (1) تام (1) تثنیہ (1) تخصیص (1) ترتیبی (1) ترک (1) تشبیہ (1) تشدید (1) تصغیر (1) تعجب (1) تعداد (1) تفضیل بعض (1) تفضیل نفسی (1) تفضیل کل (1) تمنائی (1) تنوین (1) تنکیری (1) توصیفی (1) تکبیر (1) جار (1) جزم (1) جمع الجمع (1) جمع سالم (1) جمع مکسر (1) جنس (1) حاشیہ (1) حاصل مصدر (1) حال (1) حالیہ (1) حالیہ معطعفہ (1) حذف (1) حروف (1) حروف تہجی (1) حصر (1) خبریہ (1) خط (1) خطاب (1) درجات صفت (1) رائے (1) ربط (1) رموز اوقاف (1) روزمرہ (1) زبر (1) زیر (1) سالم (1) ساکن (1) سکتہ (1) سکون (1) شخصی (1) شرط (1) شعر (1) شمسی (1) شکیہ (1) صفت عددی (1) صفت مقداری (1) صفتی (1) صفحہ (1) صوتی (1) صوتی نظام (1) صَوتیے (1) ضرب الامثال (1) ضرب المثل (1) ضعفی (1) ضمیری (1) ظرف (1) ظرف زمان (1) ظرف مکان (1) عرف (1) عطف بیان (1) عطفیہ (1) علامت فاعل (1) علامت مفعول (1) عَلم (1) فاعل سماعی (1) فاعل قیاسی (1) فاعلی (1) فجائیہ (1) فعلیہ (1) قسم (1) قصہ (1) قمری (1) لغوی (1) لفظ (1) لقب (1) ماضی (1) متحرک (1) مترادف (1) مثبت (1) مجازی (1) مجروری (1) محاورہ (1) محذوف (1) مد (1) مذکر سالم (1) مرجع (1) مستقبل (1) مشار (1) مصدر (1) مصرع (1) مصغر (1) مصمتہ (1) مصوتہ (1) مضارع (1) مطلق (1) معاوضہ (1) معاون (1) معتدی المتعدی (1) معدولہ (1) معرفہ (1) معطوف (1) معطوف الیہ (1) معطوفہ (1) معنی (1) مفاجات (1) مفرد (1) مقداری (1) مقصورہ (1) ممدوہ (1) منفی (1) موصوف (1) موقوف (1) مونث (1) مکبر (1) مکسر (1) مہمل (1) ندا (1) ندبہ (1) نسبتی (1) نقطہ (1) نہی (1) واحد (1) وقف کامل (1) وقفہ (1) پسند (1) پیش (1) کسری (1) کمی (1) کنیت (1) کو (1) کہاوت (1) گنتی (1) ہجا (1)
محمد عامر. تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *