شمسی اور قمری حروف
عربی قاعدے پر عربی حروف
کو دو اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے ۔ اول شمسی حروف ، دوئم حروف قمری؛
1۔ حروف شمسی: عربی کےوہ حروف جن سے شروع ہونے والے الفاظ کے شروع میں "ال" لگایا جائے تو "ل" کی آواز نہیں نکالی جاتی۔ جیسے” ال +شمس“ کو "اش شمس " پڑھا جائے گا، حروف شمسی یہ ہیں؛ ت، ث، د، ذ، ر، ز، س، ش، ص، ض، ط ،ظ، ل، اور ن۔
2۔ حروف قمری: عربی کےوہ حروف جن سے شروع ہونے والے الفاظ کے شروع میں "ال" لگایا جائے تو "ل" کی آواز بولی جاتی ہے۔جیسے ”ال+ قمر “کو القمر پڑھا جائے گا، حروف قمری یہ ہیں؛ ب، ج، ح، خ، ع، غ، ف، ق، ک، م، و ، ہ اور ی۔
نقاط: کچھ حروف پر ایک بندی لگائی جاتی ہے، اسے نقطہ بولتے ہیں۔مثلاً ب، ت، ج، چ، ظ ، ش، ن وغیرہ
حروف منقوط: وہ حروف جن پر نقطہ ہو ، حروف منقوط کہلاتے ہیں۔ ب، ت، پ ،ث، ج ، چ، خ، ذ، ز،ژ، ش ض، ظ ، غ ، ف ، ق، ن۔
حروف غیر منقوط: وہ حروف جن پر نقطہ نہ ہو ، حروف غیر منقوط کہلاتے ہیں۔ ا،ح، د ، ر ، س، ص، ط، ع، ک، گ، ل، م، و،ہ، ی۔(ی پہلی اور درمیانی صورت میں منقوط ہو جاتی ہے)
مدۤ: یہ علامت جس حرف(الف) پر آتی ہےاسے لمبا کر کے پڑھا جاتا ہے۔ آم، آب، آج۔ وغیرہ
الف ممدوہ: جس الف کو کھینچ کر پڑھا جائے اور اس پر علامت مد"ۤ" موجود ہو۔ آج، آرام، آب، آپ، آہستہ۔ وغیرہ
الف مقصورہ: وہ الف جو کھینچ کر نہ پڑھی جائے۔ اب، ادب، اردو، انسان۔ وغیرہ
واؤ معروف: وہ ”و“ جسے خوب کھل کر پڑھا جائے۔ جیسے دُور، حضور، نور، قصور۔ وغیرہ
واؤ مجہول: وہ ”و“ جسے خوب کھل کر نہ پڑھا جائے۔ زور، چور، مور، شور ۔وغیرہ
واؤ معدولہ: وہ ”و“جو لکھی جائے پر پڑھنے میں نہ آئے۔ خوش، خود، خواہش، خواب۔ وغیرہ
ہائے مختفی: وہ "ہ" جو کھل کر نہ پڑھی جائے۔ جیسے رستہ، مستانہ، پیالہ، خستہ، فرشتہ۔ وغیرہ
ہائے ملفوظی: وہ "ہ" جو کھل کر پڑھی جائے۔ جیسے گواہ، راہ، بیاہ، گناہ۔ وغیرہ
یائے معروف: وہ "ی" جو کھل کر پڑھی جائے۔ جیسے عزیز، شریف، مریض، امیر، شریک۔ وغیرہ
یائے مجہول: وہ "ی" جو کھل کر نہ پڑھی جائے۔ جیسے فریب، سیب، دیر، بھید، نیک۔ وغیرہ
1۔ حروف شمسی: عربی کےوہ حروف جن سے شروع ہونے والے الفاظ کے شروع میں "ال" لگایا جائے تو "ل" کی آواز نہیں نکالی جاتی۔ جیسے” ال +شمس“ کو "اش شمس " پڑھا جائے گا، حروف شمسی یہ ہیں؛ ت، ث، د، ذ، ر، ز، س، ش، ص، ض، ط ،ظ، ل، اور ن۔
2۔ حروف قمری: عربی کےوہ حروف جن سے شروع ہونے والے الفاظ کے شروع میں "ال" لگایا جائے تو "ل" کی آواز بولی جاتی ہے۔جیسے ”ال+ قمر “کو القمر پڑھا جائے گا، حروف قمری یہ ہیں؛ ب، ج، ح، خ، ع، غ، ف، ق، ک، م، و ، ہ اور ی۔
نقاط: کچھ حروف پر ایک بندی لگائی جاتی ہے، اسے نقطہ بولتے ہیں۔مثلاً ب، ت، ج، چ، ظ ، ش، ن وغیرہ
حروف منقوط: وہ حروف جن پر نقطہ ہو ، حروف منقوط کہلاتے ہیں۔ ب، ت، پ ،ث، ج ، چ، خ، ذ، ز،ژ، ش ض، ظ ، غ ، ف ، ق، ن۔
حروف غیر منقوط: وہ حروف جن پر نقطہ نہ ہو ، حروف غیر منقوط کہلاتے ہیں۔ ا،ح، د ، ر ، س، ص، ط، ع، ک، گ، ل، م، و،ہ، ی۔(ی پہلی اور درمیانی صورت میں منقوط ہو جاتی ہے)
مدۤ: یہ علامت جس حرف(الف) پر آتی ہےاسے لمبا کر کے پڑھا جاتا ہے۔ آم، آب، آج۔ وغیرہ
الف ممدوہ: جس الف کو کھینچ کر پڑھا جائے اور اس پر علامت مد"ۤ" موجود ہو۔ آج، آرام، آب، آپ، آہستہ۔ وغیرہ
الف مقصورہ: وہ الف جو کھینچ کر نہ پڑھی جائے۔ اب، ادب، اردو، انسان۔ وغیرہ
واؤ معروف: وہ ”و“ جسے خوب کھل کر پڑھا جائے۔ جیسے دُور، حضور، نور، قصور۔ وغیرہ
واؤ مجہول: وہ ”و“ جسے خوب کھل کر نہ پڑھا جائے۔ زور، چور، مور، شور ۔وغیرہ
واؤ معدولہ: وہ ”و“جو لکھی جائے پر پڑھنے میں نہ آئے۔ خوش، خود، خواہش، خواب۔ وغیرہ
ہائے مختفی: وہ "ہ" جو کھل کر نہ پڑھی جائے۔ جیسے رستہ، مستانہ، پیالہ، خستہ، فرشتہ۔ وغیرہ
ہائے ملفوظی: وہ "ہ" جو کھل کر پڑھی جائے۔ جیسے گواہ، راہ، بیاہ، گناہ۔ وغیرہ
یائے معروف: وہ "ی" جو کھل کر پڑھی جائے۔ جیسے عزیز، شریف، مریض، امیر، شریک۔ وغیرہ
یائے مجہول: وہ "ی" جو کھل کر نہ پڑھی جائے۔ جیسے فریب، سیب، دیر، بھید، نیک۔ وغیرہ
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔محترم ! اپنی رائے ضرور دیجئیے۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔